حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، یہ نشست مرکز مدیریت حوزہ علمیہ قم کے آیت اللہ حاج شیخ عبدالکریم حائری (رح) ہال میں منعقد ہوئی۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے رکن آیت اللہ نجم الدین طبسی نے کہا: آج دشمن مختلف طریقوں سے دین کو نقصان پہنچانے کے لیے کوشاں ہے، جس میں خاص طور پر نفوذی عمل (دراندازی) کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
آیت اللہ طبسی نے کہا: دشمن دو اہم گروہوں یعنی داخلی منافقین اور بیرونی ایجنٹوں جیسے بعض علاقائی ممالک کے حکمرانوں کے ذریعہ ہمارے اندر نفوذ کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا: عقیدہ مہدویت کے موضوع پر شبہات پیدا کرنا دشمن کی ایک اور چال ہے اور جو لوگ ان شبہات کے جواب دینے کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں انہیں کافی علم و آگاہی حاصل کرنی چاہیے۔
آیت اللہ طبسی نے مزید کہا: دشمن نے دینی مسائل خاص طور پر مہدویت جیسے موضوعات پر مختلف ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اور اس کی مثال ان افراد سے بھی دی جا سکتی ہے جو امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ساتھ نام نہاد تعلق کا دعویٰ کرتے ہیں اور وہ یہ مسائل سوشل میڈیا پر پھیلا رہے ہیں۔
آیت اللہ طبسی نے کہا: ہمیں منظم انداز میں ان شبہات کا بھرپور اور سنجیدہ جواب دینا چاہیے۔
حجت الاسلام والمسلمین فرخ فال نے کہا: معاشرے کی ہدایت و حفاظت کے لیے حوزہ علمیہ کا کردار ناگزیر ہے۔ روحانی طبقے کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام خاص طور پر نوجوانوں کے سوالات اور شبہات کا بہترین جواب دے اور یاد رہے کہ موجودہ دور میں یہ سب سے بڑا جہاد ہے۔
انہوں نے کہا: دشمن اپنی پوری قوت کے ساتھ میدان میں ہے اور کسی بھی وقت کسی بھی شکل میں سامنے آ سکتا ہے لہذا ہم پر لازم ہے کہ شریعت اور موجودہ وسائل کو بروئے کار لا کر اس کے خطرات کو معاشرے سے دور کریں۔